کالم

ملیکۃ العرب، ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریؓ

منڈی بہاوالدین

ام المومنین سیدہ خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا کا پورا نام خدیجہ بنت خویلد بن اسد بن عبد العزیٰ بن قصیٰ ہے۔ان کی والدہ کا نام فاطمہ بنت زائدہ بن الاصم تھا۔ان کی ولادت واقعہ فیل سے 15سال قبل ہوئی ۔انکا نسب ازواج رسول میں سب سے زیادہ رسول اللہؐ سے قریب ہے۔زمانہ جاہلیت میں بھی ان کا لقب طاہرہ تھا۔حسن صورت اور حسن سیرت دونوں میں باکمال تھیں۔بہت عالمہ فاضلہ اور خدا سے بہت ڈرنے والی تھیں۔لوگوں میں سب سے پہلے اسلام لائیں-آپ تورات کی عالمہ تھیں۔رسول اللہؐ کے قول کی صداقت، آپکی امانت داری اور اخلاق سے متاثر ہوکر انھوں نے خود رسول اللہؐ کو پیغام نکاح بھجوایا تھا۔آپکے نکاح کا ایک فصیح وبلیغ خطبہ جناب ابو طالب نے پڑھا اور دوسرا ورقہ بن نوفل نے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے عقد سے قبل آپ ابو ھالہ بن النجاش بن زرارہ اور عتیق بن عائذ المخزومی کے نکاح میں رہ چکی تھیں۔رسول اللہؐ کی تمام اولاد انھی سےہوئی ۔رسول اللہؐنے ان کو اور مریم بنت عمران دونوں کو افضل النساء فرمایا ہے۔حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو رب تعالی نے سلام بھیجا ہے۔جب وحی کا نزول ہوا تو آپ ہی رسول اللہ ؐکو لیکر ورقہ بن نوفل کے پاس گئیں۔آپ رسول اللہؐ کو تسلی دیا کرتی تھیں۔انکی حیات میں رسول اللہؐ نے دوسرا نکاح نہیں فرمایا تھا۔ایک موقع پر رسول اللہؐنے ارشاد فرمایا کہ مجھے حضرت خدیجہؓکی محبت عطا کی گئ ۔ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ جو حبیبہ حبیب خدا ہیں وہ بھی ان سے رسول اللہؐ کی محبت پر رشک کیا کرتی تھیں۔جب جبریل امین نے رسول اللہؐ کو وضو کا طریقہ بتایا تو سیدہ خدیجہ الکبریؓنے فرمایا کہ وہ مجھے بھی سکھائیے اور رسول اللہؐکے ساتھ نماز ادا کی اورفرمایا میں گواہی دیتی ہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں۔انکے وصال کے بعد بھی رسول اللہؐان کو بہت یاد فرماتے تھے۔ ازواج میں سب سے زیادہ انکی تعریف فرمایا کرتے تھےبلکہ فرماتے مجھے خدیجہ سے بہتر بیوی نہیں ملی۔حضور جب بکری ذبح فرماتے تو انکی سہیلیوں کے گھر گوشت بھجواتے تھے۔واقدی کے قول کے مطابق 3رمضان انکا وصال ہوا اور ان کو مقام حجون پر دفن کیا گیامدارج النبوۃ میں ہے آپکا وصال بعثت کے دسویں سال 10رمضان المبارک کو ہوا۔حضرت خدیجہؓ کے لیے رسول اللہؐنے جنتی محل کی بشارت دی ہے جس میں شور و غل اور مشقت نہ ہوگی۔حضور نے انکی قبر میں اتر کر انکے لیے دعائے مغفرت فرمائی اس وقت ابھی باقاعدہ نماز جنازہ شروع نہ ہوئی تھی ۔میںطالبہ شفاعت ام المومنین سیدہ خدیجۃ الکبری ؓہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Diyarbakır koltuk yıkama hindi sex