خواتینفیشن و لباس

بالوں کو احتیاط سےکلر کریں

بالوں کو رنگنے کا رواج دور قدیم سے چلا آ رہا ہے۔آج بھی خواتین اپنے بالوں کو رنگنے کیلئے مختلف ٹوٹکے آزماتی رہتی ہیں۔کچھ عرصے سے بالوں کو قسم قسم کے رنگ دینا بھی خاصا مقبول ہوتا جا رہا ہے۔پہلے صرف بال،رنگنے کا تصور اسی وقت کا تھا کہ جب بال سفید ہونے لگتے تھے ،لیکن اب بطور فیشن بھی اسے رنگنے کا رواج عام ہو چکا ہے۔ساتھ ہی اسے رنگنے کے لئے مہندی کے علاوہ بھی دیگر مختلف رنگوں کی مدد لی جانے لگی ہے کیونکہ موجودہ دور میں کالی مہندی اور خضاب کی جگہ مختلف ہیئر کلرز نے لے لی ہے۔
ہیئر سیلون میں نہ جانا
اس میدان میں ماہرین کی مہارت کا استعمال بالوں کا صحیح رنگ منتخب کرنے اور مطلوبہ نتیجہ حاصل کرنے کی ضمانت دیتا ہے۔ اس فیلڈ کے ماہرین بالوں کے رنگ کا تعین کرنے میں مدد کرتے ہیں جو جلد کے رنگ سے ملتے ہیں۔
وہ متوقع نتیجہ حاصل کرنے کی ضمانت دیتے ہیں، اس کے ساتھ بالوں کی دیکھ بھال کا طریقہ کار بھی بتاتے ہیں جس کے بعد بالوں کی رنگت میں استحکام رہتا ہے۔
بالوں کا گہرا رنگ منتخب کرنا
بالوں کے بہت گہرے رنگ کو اپنانے سے چہرے کی چمک مدھم ہو جاتی ہیں جبکہ ہلکے رنگ اسے روشن کرتے ہیں۔ جہاں تک اس قاعدے کی پیروی کی جانی چاہیے۔ ایسا بالوں کا رنگ منتخب نہیں کرنا چاہیے جو آئی برو کے رنگ سے زیادہ گہرا ہے۔
گھر میں بالوں کا رنگ ہلکا کرنا
بالوں کا رنگ ہلکا کرنا ایک انتہائی نازک مرحلہ ہے اس کے لیے ماہرین کی مہارت کی ضرورت ہے۔ گھر پر لگانے سے بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ خاص طور پر اگر بالوں کا رنگ دو ڈگری سے زیادہ ہلکا ہو جائے تو نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
مہندی کا سہارا لینا
مہندی کو قدرتی اجزا میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جو بالوں کا رنگ بدلنے میں مدد کرتا ہے لیکن اس فیلڈ میں تجربے کی کمی کی صورت میں اس کا اطلاق پیچیدہ ہے اور اس کی درخواست میں آسانی کی وجہ سے اسے نیم مستقل رنگنے کے ساتھ تبدیل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اس میدان میں ماہرین کی مہارت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہیئر ڈریسنگ سیلون میں مہندی لگائی جا سکتی ہے۔

مہندی سے بال رنگنا انتہائی بے ضرر اور سائیڈ افیکٹس سے پاک طریقہ تھا۔لیکن مصنوعی ہیئر کلرز چونکہ بہت سے کیمیکلز کی باہمی آمیزش سے تیار ہوتے ہیں لہٰذا ان سے جلد کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

اس لئے ضروری ہے کہ ہیئر کلر استعمال کرتے وقت احتیاطی تدابیر کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔استعمال سے پہلے جان لیں کہ یہ آپ کی جلد کے لئے نقصان دہ تو نہیں۔

اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ تھوڑا سا کلر اپنے ہاتھ کی جلد پر لگائیں،20 منٹ بعد دھو کر دیکھیں کہ آپ کی اسکن پر سرخ دھبے تو نہیں پڑ گئے۔اگر آپ کو الرجی محسوس ہو تو وہ کلر استعمال نہ کریں۔اپنے بالوں کے رنگ کی مناسبت سے ہیئر کلر کا انتخاب کریں ۔بالوں کے عام طور پر دو قدرتی رنگ ہوتے ہیں۔سیاہ اور بھورا،باقی تمام رنگ انہی سے نکلے ہیں۔ان دو رنگوں کی مناسبت سے بہت سے شیڈز کے ہیئر کلرز بازار میں دستیاب ہیں۔

بال رنگنے سے پہلے آپ کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ آپ کے بالوں کا اصل رنگ کیا ہے۔پھر اسی کی مناسبت سے ہیئر کلر کا انتخاب کریں تاکہ آپ کے بالوں کا رنگ قدرتی دکھائی دے۔

بالوں کو رنگنے کے دوران ہاتھ،کان اور گردن پر اس کے نشانات رہ جاتے ہیں۔اس سے بچنے کے لئے ہاتھوں پر،کانوں کے اطراف اور گردن پر کولڈ کریم لگا لیں۔اس سے آپ کی جلد نشانات سے محفوظ رہے گی۔

پیسٹ بنانے کے بعد اسے لگانے میں تاخیر نہ کریں ورنہ اس کی تاثیر بدلنے لگتی ہے۔آمیزہ تیار کرکے فوراً لگانا شروع کر دیں اور لگاتے وقت درمیان میں وقفہ نہ کریں۔بالوں کو رنگنے کے بعد 7 یا 8 مرتبہ نیم گرم پانی سے دھوئیں۔ہیئر کلر کو کبھی بھی پلکوں اور بھوؤں پر استعمال نہ کریں۔اگر آپ کی پلکیں اور بھویں سفید ہو رہی ہیں تو اسے کاسمیٹکس کے استعمال سے چھپانے کی کوشش

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Diyarbakır koltuk yıkama hindi sex