ساحر لدھیانویشاعری

تم اپنا رنج و غم اپنی پریشانی مجھے دے دو

ساحر لدھیانوی
تم اپنا رنج و غم اپنی پریشانی مجھے دے دو
تمہیں غم کی قسم اس دل کی ویرانی مجھے دے دو
یہ مانا میں کسی قابل نہیں ہوں ان نگاہوں میں
برا کیا ہے اگر یہ دکھ یہ حیرانی مجھے دے دو
میں دیکھوں تو سہی دنیا تمہیں کیسے ستاتی ہے
کوئی دن کے لئے اپنی نگہبانی مجھے دے دو
وہ دل جو میں نے مانگا تھا مگر غیروں نے پایا ہے
بڑی شے ہے اگر اس کی پشیمانی مجھے دے دو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Diyarbakır koltuk yıkama hindi sex