شاعری

محبت ہے مجھے‎

(ایمن عتیق)

محبت ہے مجھے
ان ہواؤں سے‎جو تم کو چھو کر گزرتی ہیں‎
محبت ہے مجھے اس بارش سے
‎جس میں تم بھیگتے ہو ‎محبت ہے
مجھے اس موسم سے
‎جو تم کو اور دلکش بناتے ہیں‎،محبت ہے مجھے ان حسین رنگوں سے ‎جو تمھارا عکس بناتی ہیں‎،محبت ہے مجھے اس خوشبو سے‎جس سے تمھاری مہک آتی ہے‎،محبت ہے مجھے ان پھولوں سے‎جس کو تم چھو کر گزرتے ہو ,‎محبت ہے مجھے ان رستو ں سے ‎جن رستوں سے تم گزرتے ہو‎،محبت ہے مجھے اس مٹھاس سے ‎جس کو تم گفتگو کہتے ہو ‎،محبت ہے مجھے ان لفظوں سے ‎جس میں تیری بات کی تاثیر شامل ہو‎،محبت ہے مجھے اس گلی اس کوچے سے‎اس در اس دروازے سے جس سے تیرے لمس کی مہک آتی ہو ‎،محبت ہے مجھے اس ہنسی سے جو تمھارے لبوں کو چھو جائے‎،محبت ہے مجھے ان لمحوں سے ‎جو لمحے تیرے ساتھ گزارے ہیں‎،محبت ہے مجھے ان سب سے کیونکہ‎مجھے تم سے محبت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Diyarbakır koltuk yıkama hindi sex