پاکستانسیاست

کیا ہم پارلیمان اور عدلیہ کی جنگ چاہ رہے ہیں؟محسن لغاری

یہ غلط روایت ڈال کر ہم اجتماعی طوپر توہین عدالت کا باعث بن رہے ہیں اگر عدلیہ کو زیر بحث لانا ہے تو آئین میں لکھ دیں کہ ججز پر بھی یہاں بات ہوگی

اسلام آباد(ستاف رپورٹر )قومی اسمبلی میں قرارداد کی مخالفت میں تحریک انصاف کے رکن محسن لغاری نے کہا کہ مجھے قرارداد پر تحریک پیش ہوتے وقت بولنے نہیں دیا گیا، اب میں اس قرارداد کی مخالفت کرتا ہوں، آئین ہمیں عدلیہ کے خلاف ایوان میں گفتگو کرنے سے منع کرتا ہے اس لیے اس ایوان کو عدلیہ کے خلاف استعمال نہ کیا جائے۔محسن لغاری نے کہا کہ یہ غلط روایت ڈال کر ہم اجتماعی طوپر توہین عدالت کا باعث بن رہے ہیں، عدلیہ میں زیر سماعت مقدمات پر یہاں بات نہیں ہوسکتی۔
اس بات پر اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ فیصلے کے بعد بات ہوسکتی ہے جس پر محسن لغاری نے کہا کہ کیا ہم پارلیمان اور عدلیہ کی جنگ چاہ رہے ہیں؟ اگر عدلیہ کو زیر بحث لانا ہے تو آئین میں لکھ دیں کہ ججز پر بھی یہاں بات ہوگی، ہم خطرناک راستے پر جارہے ہیں۔محسن لغاری کا مزید کہنا تھا کہ آئین کے اندر لکھے نوے روز کے اندر الیکشن کرانے کا کہنے کی وجہ سے عدالت یہ فیصلہ دے رہی ہے۔عدلیہ کے خلاف قرارداد منظور ہوتے ہی وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر ایوان سے چلے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Diyarbakır koltuk yıkama hindi sex