پاکستانسیاست

PTIمئی میں اسمبلیاں تحلیل کرنے کے موقف پر ڈٹ گئی،ن لیگ کا انکار،ڈائیلاگ بے سود:خواجہ آصف

مذاکرات سے کیا نتیجہ نکلے گا؟ صرف اتمام حجت کر رہے ،عمران خان کا مطالبہ نہیںمان سکتے :وفاقی وزرا،حکومت کی نیک نیتی نظر نہیں آرہی: اسد عمر،فواد نے تاریخی لانگ مارچ کا عندیہ دیدیا

لاہور،اسلام آباد،سیالکوٹ(سیاسی رپورٹر،نمائندہ خصوصی ،مانیٹرنگ ڈیسک )انتخابات کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات ناکامی کی دہلیز پر پہنچ چکے ہیں۔تحریک انصاف اور ن لیگ کے رہنما اپنے اپنے موقف پر ڈٹ گئے ہیں۔تحریک انصاف بجٹ سے قبل اسمبلیاں توڑنے کامطالبہ کررہی جبکہ ن لیگ اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے تک الیکشن میں نہ جانے کے موقف پر قائم ہے۔رپورٹ کے مطابق ماڈل ٹاؤن میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ن لیگ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں بیک وقت ملک میں انتخابات کے فیصلے سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کیا گیا، پی ٹی آئی کے مطالبات پر حتمی فیصلے کے حوالے سے تمام اتحادی جماعتوںخصوصاً جے یوآئی ف کو آن بورڈ لیا جائے گا، اجلاس میں نواز شریف نے بھی ویڈیو لنک کےذریعے شرکت کی اور دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے پہلے عوام کو ریلیف اور پھر انتخابات میں جانے کی ہدایت کی۔قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ عوامی مسائل کے حل کیلئے فوری اقدامات کرنا ہوں گے، انتخابات سے قبل عوامی ریلیف کیلئے پالیسیاں بنائی جائیں، عوام کو بہت جلد ریلیف بارے خوشخبری دیں گے جبکہ وزیرداخلہ رانا ثنا ءاللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کا مؤقف ہے کہ بجٹ کے بعد اسمبلیاں تحلیل کی جائیںاس کے علاوہ وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ عمران خان کچھ بھی کہتے رہیں حکومت بجٹ پیش کرے گی۔سیالکوٹ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ مذاکرات کی جو یہ پنچائت بٹھائی گئی ہے پتا نہیں جائز طریقے سے بٹھائی گئی ہے یا ناجائز طریقے سے۔ ہم تو یہ اتمام حجت کر رہے ہیں، باقی ان سے کیا نتیجہ نکلنا ہے یا کیا نتیجہ پچھلے ایک سال میں نکلا ہے ،مذاکرات بے سود ہیں۔نارووال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ آئین کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کومدت پوری کرنے دی جائے۔دوسری طرف چیئرمین تحریک انصاف نے صاف صاف کہہ دیا ہے حکومت اگر مئی میں اسمبلیاں توڑنے کیلئے تیار ہے تو ایک ساتھ الیکشن کرانے کیلئے ہم تیار ہوسکتے ہیں ،اگر انہوںنے بجٹ کے بعد اسمبلیاں توڑنی ہیں تو ہم دوصوبوں میں الیکشن کرائیں گے جبکہ فواد چوہدری نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے حوالے سے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں ناکامی کی صورت میں لانگ مارچ کا عندیہ دے دیا۔فواد چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ تحریک انصاف مذاکرات کی کامیابی چاہتی ہے لیکن ناکامی کی صورت میں حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ آئین کو ردی کا ٹکڑا اور عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھ لیا جائے اور تحریک انصاف خاموش بیٹھ جائے، مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں عوام بڑی تحریک کے لیے تیار ہو جائیں۔اس کے علاوہ تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کا کہنا تھا حکومت مذاکرات کیلئے سنجیدہ اور نہ ہی انکی نیک نظر آرہی ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Diyarbakır koltuk yıkama hindi sex