وزیراعظم شہباز شریف سے صحافی نے اہم سوال کیا کہ آپ کے اسٹیبلشمنٹ سے بہت اچھے تعلقات رہے، آگے کام کیسے چلے گا، جس پر انہوں نے دلچسپ جواب دیاکہ کہا جاتا ہے میں اسٹیبلشمنٹ کی آنکھ کا تارا ہوں لیکن کیا کبھی کسی نے میرے ساتھ رعایت کی؟ میرے کب کسی سے تعلقات خراب تھے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پابندی لگائی کہ ہم نے ریٹ پورے لینے ہیں۔ اگر 50 روپے کا یونٹ ہے تو 50 کا ہی بیچیں۔ ہم نے لائف لائن 63 ہزار گھریلو صارفین پر کراس سبسڈی کا بوجھ نہیں ڈالا۔ ہم یہی کچھ کر سکتے ہیں اور ہم کرتے رہیں گے۔ نوازشریف کی 26 جولائی کو نااہلی کی مدت ختم ہو چکی۔ ہم نے ریاست بچائی ہے، 16 ماہ میں سیاست نہیں کی۔ نہ ہی سیاست کو خراب کیا۔ ایک دھیلے کا سکینڈل بتائیں ، یہ ہمارا کریڈٹ ہے۔