کالم

دورہ بہاولپور

ستار چوہدری

معاشرے میں کچھ ایسے انسان ہوتے ہیں جو دوسروں کی ٹانگیں کھینچنے کی بجائے ہاتھ تھامتے ہیں، میں انہیں لیڈر کہتا ہوں۔ڈسپلن، مثبت سوچ، مثبت عمل، بصیرت، اپنے آپ پر اعتماد، علم، انصاف پسندی، راست بازی، جانچ اور پرکھ، وفاداری، بے غرضی، ہمت و حوصلہ، بھروسہ مندی، قوتِ فیصلہ و برداشت، جوش و ولولہ اور اصول و ضوابط کسی بھی لیڈر کی پہچان ہوتے ہیں چاہے وہ لیڈر گھر کا سربراہ ہو یا کسی شعبہ، ادارے یا ملک و قوم کا۔بہاولپور جانے کا اتفاق ہوا،سیاحت کا شوق ایک عرصے سے دم توڑ چکا،بہت ساری وجوہات،خاص کر نیوزروم کی نوکری۔رات کو جاگنا،دن کو سونا۔اس بار ساتھ جانے کیلئے سخت الٹی میٹم تھا ۔خوب سیر سپاٹے کئے،بہت کچھ سیکھا،بہت کچھ دیکھا۔ایک شخص ہاتھ تھام کر ساتھ لیے پھرتا رہا۔1998 کی بات ہے ایک مشن کیلئے سنگا پور جانے کا اتفاق ہوا۔براڈوے ہوٹل میں ٹھہرا۔تیسرا دن تھا،کمرے سے باہر آیاتو استقبالیہ پر بیٹھا ایک نوجوان مجھے کہنے
لگا۔سرجی !! آپ یہاں سونے کیلئے آئے ہوئے ہیں۔میرا ہاسا نکل گیا،وہ دوبارہ مخاطب ہوا۔کہنے لگا سر جی !! باہر گھومیں،پھریں،موج مستی کریں،وہ دیکھو باہر کیسے میلہ لگا ہوا ہے۔سنگا پور میں ویک اینڈ پر تمام دوست ایک دوسرے کو ملتے ہیں،کسی گرائونڈ یا پارک میں جمع ہوتے ہیں اور خوب ہلہ گلہ ہوتا ہے۔ہوٹل کے ساتھ ہی ایک چھوٹا سا پارک تھا ،اس دن وہاں تمام دوست اکٹھے ہوئے تھے۔آپ سوچیں گے،24سال پرانی بات کیسے یاد آگئی ؟سوچ رہا تھا وہ بہاولپور والے دوست اگر1998 میں بھی میرے ساتھ ہوتے تو سنگاپور کا چپہ چپہ دیکھ لیتا،استقبالیہ والے کو کہنا نہ پڑتا کہ سر آپ یہاں سونے کیلئے آئے ہوئے ہیں۔صاف،ستھرا شہر۔میرے اندازے کے مطابق پاکستان میں صفائی کے حوالے سے اسلام آباد کے بعد بہاولپور ہے۔پورے شہر میں کہیں کوڑا پڑا نظر نہیں آیانہ ہی کسی سڑک پر کھڈا۔اہم بات،چار دن میں وہاںکسی کو لڑتے ہوئے نہیں دیکھا۔خواتین کم ہی نظر آتی ہیں،جو آتی ہیں زیادہ تر نقاب میں۔کھانے لاہور سے کم مزیدار نہیں ۔بہت سارے تعلیمی ادارے دیکھے ہیں لیکن اسلامیہ یونیورسٹی نے متاثر کیا۔یہ پہلی یونیورسٹی ہے جہاں دل چاہا اپنے بچوں کو یہاں داخل کرانا چاہیے۔تعلیم دوست وائس چانسلر اطہر محبوب صاحب اور انکی ٹیم کو خراج تحسین۔صرف امید نہیں،یقین ہے،اسلامیہ یونیورسٹی کانہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ممالک کی بہترین یونیورسٹیوں میںشمار ہوگا۔پنجاب یونیورسٹی سے موازنہ کریں۔اسلامیہ یونیورسٹی میں طلبہ کی تعدادپنجاب یونیورسٹی سےدوگنا، لیکن بجٹ پنجاب یونیورسٹی کا دوگنا۔حکومت کو کچھ خیال کرنا چاپیے۔پنجاب یونیورسٹی میں آئے روز ہنگامے، لڑائی،سڑکیں بند،پولیس کے چھاپے۔دوسری طرف اسلامیہ یونیورسٹی کے بارے میں ایسا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔شعبہ جات کو دیکھا جائے تو اسلامیہ یونیورسٹی نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔حتیٰ کہ وہاں نرسنگ کا شعبہ بھی ہے،جو منفردہے۔سولر پارک،2پوائنٹ5 میگا واٹ بجلی پیدا ہورہی۔شہر کے دیگر مقامات کی طرف آئیں،زبردست میوزیم،بہترین چڑیا گھر۔روہی میلے کی طرف آئیں۔عوام کا جم خفیر۔عالمی ایونٹ بنتا جارہا،حکومت کچھ خصوصی توجہ دے تو چولستان دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن سکتا ہے۔ کروڑوں ڈالر کمائے جاسکتے ۔ آخر میں ہمیں بہاولپور پریس کلب کے نوجوان سیکرٹری راحیل صاحب تھیٹر لے گئے۔شاید زندگی میں کبھی اتنا نہیں ہنسے۔معاشرے میں کچھ ایسے انسان ہوتے ہیں جو دوسروں کی ٹانگیں کھینچنے کی بجائے ہاتھ تھامتے ہیں، میں انہیں لیڈر کہتا ہوں۔چاہے وہ لیڈر گھر کا سربراہ ہو یا کسی شعبہ، ادارے یا ملک و قوم کا۔ وہ تھے ڈاکٹر جام سجاد حسین صاحب۔ راناخالد قمر صاحب آپ لیڈر ہیںاور ہمارے دوست ہیں،آپ کا شکریہ ،آپ نے ایک اور لیڈر کو ہمارا دوست بنا دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button