
دوستو!السلام وعلیکم
شیخ سعدی شیرازیؒ سفر میں تھے ۔ انکا سامان اُنکے گدھے پر تھا۔چلتے چلتے رات ہو گئی۔ سخت سردی، بھوک بھی لگی تھی ۔ پناہ کی تلاش ہوئی۔ راستے میں ایک قبیلہ کےخیمے نظر آئے۔اُن سے ایک رات کی پناہ کی درخواست کی ۔انہوں نے صاف انکار کر دیا ۔چنانچہ وہیں شدید سردی میںہی بیٹھ گئے ۔
اللہ کا کرنا ہوا کہ اُس قبیلے کی ایک عورت کو دردِ زہہو گیا۔وہ بیچاری تڑپ رہیتھی مگر بچہ پیدا نہیںہو رہا تھا۔سارا قبیلہ شدید پریشان۔اُن کے کسی سیانے نے کہا کہ یہ جو بابا سامنے پڑا ہے ،اِس سے پوچھو کہ شاید یہ کوئی تعویذ دے دے اور ہماری پریشانی دور ہو جائے ۔ وہ بھاگم بھاگ شیخ سعدی کے پاس پہنچے اور اپنی مصیبت بتائی اور کسی تعویذ کی درخواست کی کہ ہماری مصیبت دور ہو جائے تو ہم آپ کو پناہ دے دیں گے ۔ شیخ سعدی نے اُنھیں ایک تعویذ لکھ کر دیا کہ خاتون کے گلے میں ڈال دیں ،اللہ تعالیٰ رحم کرنے والا ہے ۔ انہوں نے ایسا ہی کیا اور اللہ تعالیٰ نے رحم فرما دیا ۔ انہوں نے وہ تعویذ سنبھال کر رکھ لیا۔جب بھی کسی خاتون کو ایسا مسئلہ ہوتا،وہ تعویذ گلے میں ڈالتے تو بچہ پیدا ہو جاتا ۔کافی عرصہ گزر گیا۔اُن کے کسی بڑے کو خیال آیا کہ کھول کر دیکھو تو سہی کہ اِس تعویذ میں لکھا کیا ہے ۔
انہوں نے کھولا تو اُس میں لکھا تھا ” میرے اللہ! تیری ایک بندی تکلیف میں ہے اور میں اور میرا گدھا سردی میں بھوکے ہیں۔ تیری بندی کی تکلیف دور ہو جائے گی تومجھے اور میرے گدھے کو پناہ مِل جائے گی۔ تُو رحم فرما” (اِس واقعہ کی صحت کی موشگافیوں میں نہ پڑیں۔ اِس پیغام کو سمجھنے کی کوشش کریں)
دوستو! ہمارا رب اتنا مہربان ہے کہ ہمارے تصور میں آہی نہیں سکتا وہ پاک ذات تو صرف ہمارا اخلاص دیکھتی ہے ۔ میں نے یہ کئی بار کیا ہے اور میرے رب نے مجھے کبھی مایوس نہیں کیا ۔ مجھے کوئی مسئلہ پیش آ جائے تو میں اپنے دِل میں کوئی رقم طے کر لیتا ہوں اور اپنے پیارے نبی کریم ؐ پر درود شریف پڑھ کر اپنے مالک سے ایسے باتیں کرتا ہوں جیسے کہ وہ میرے سامنے ہے” میرے مالک! میں تیرا بہت ہی گناہ گار بندہ ہوں۔ ایک مشکل میں پڑ گیا ہوں ۔ میرا تیرے علاوہ کوئی سہارا نہیں۔میں نے یہ حقیر سی رقم رکھی ہے۔تیرے کسی غریب بندے کی مدد ہو جائے گی اور مجھ گنہگار کا مسئلہ حل ہو جائے گا ۔دنیا جہاں کے خزانوں کا تومالک تیرے علاوہ کوئی نہیں۔ تُجھے کیا فرق پڑتا ہے۔ تُو اپنے اِس عاجز بندے پر رحم فرما”دوستو! آپ بھی اپنے مالک پر مکمل بھروسہ کرکے اپنی مالی استطاعت کے مطابق اِس پر عمل کرکے اللہ تعالیٰ کی رحمت دیکھیں۔ انشاء اللہ آپ کبھی مایوس نہیں ہوں گے۔اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے اہل وعیال سمیت سلامت رکھے۔ آمین