پاکستانتازہ ترین

وفاقی شرعی عدالت نے ٹرانسجینڈر ایکٹ پر فیصلہ سنا دیا۔

وفاقی شرعی عدالت/ ٹرانسجینڈر ایکٹ 2018 کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ۔

نعمان اشرف ایڈووکیٹ بنام فیڈریشن آف پاکستان میں فیصلہ۔۔
قائمقام چیف جسٹس سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین نے محفوظ فیصلہ سنادیا
خواجہ سرا اپنی جنس تبدیل نہیں کر سکتے، وفاقی شرعی عدالت
خواجہ سرا مرد یا عورت نہیں کہلوا سکتے، وفاقی شرعی عدالت
لاہور ( کورٹ رپورٹر )ٹرانس جینڈر ایکٹ کو لاہور فیڈرل شریعت کورٹ میں سابق کوآرڈینیٹر پاکستان بار کونسل محمد مدثر چوہدری ایڈووکیٹ نےچیلنج کر رکھا تھا
درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا ہے ، رانا نعمان اشرف نے اپنے وکلا ساتھی مدثر چوہدری، غلام مجتبے چوہدری، انجم اقبال، مجتبے حیدر، اسامہ بن راشد، ڈاکٹر امجد ، زمان ڈوگر، خاور چوہدری، علی عثمان، زین ارشد، سعدیہ، عروج ایڈووکیٹس کی وساطت سے دائر کی تھی
۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ اسلام کے خلاف حقائق کے برعکس ہیں ایکٹ کے مطابق کوئی بھی مرد یا عورت جنس کی تبدیلی کا شناختی کارڈ بنوا سکتا تھا ،شناختی کارڈ کے لیے کسی میڈیکل کی ضرورت نہیں تھی ٹرانس جینڈر ایکٹ اسلامی تعلیمات اور قوانین کے منافی ہیں۔ عدالت سے استدعا کی گی تھی کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کو کالعدم قرار دے ،یہ کھلام کھلا اللہ پاک سے جنگ ہے اس سے ہم جنس ہم پرستی کو فروغ ملے گا ۔درخواست میں وکیل مدثر چودھری نے مزید موقف اپنایا تھا کہ ہم سپریم کورٹ تک جائیں گے اور اس ایکٹ کوکس صورت لاگو نہی ہونے دیں گے۔
اج وفاقی شرعی عدالت ںے اپنا حکم جاری کر دیا ۔
مدثر چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ اسلامی ملک ہے اس میں ایسا کوی قانون نہیں چلنے دین گے ۔ یہ جیت پورے پاکستان کی جیت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Diyarbakır koltuk yıkama hindi sex