پاکستانسیاست

موجودہ ملکی صورتحال،کوئی بڑا سانحہ ہوسکتا:کامران ٹیسوری

ملک کو بچانا ہے تو سب مل بیٹھیں،افسوس 5بڑے آپس میں بات کرنے کو تیار نہیں ایک ہزار کی خاطر 12افراد نے جان دیدی،لوگ ایک کھجور سے روزہ افطار کررہے

کراچی (بیورورپورٹ )گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ افسوس ہے کہ اس وقت ملک کے پانچ بڑے آپس میں بات کرنے کو تیار نہیں ہیں۔رپورٹ کے مطابق گورنر سندھ نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو بچانا ہے تو تمام اسٹیک ہولڈرز اور ملک کے بڑوں کو آپس میں بیٹھنا اور بات کرنا ہوگی لیکن افسوس ہے کہ اس وقت ملک کے پانچ بڑے آپس میں بات کرنے کو تیار نہیں ہیں اور جب ایسے حالات ہوں تو ملک میں کوئی بھی سانحہ ہوسکتا ہے۔گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان کے اندر سیاسی بحران ہے۔ بیروزگاری عروج پر ہے، لوگ ایک کھجور کے ساتھ روزہ افطار کرنے پر مجبور ہیں جب کہ ایک ہزار کے لیے ایک درجن لوگ اپنی جانوں سے گئے۔ یہ وقت معیشت اور سیاسی حالات کو بہتر بنانے کا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر تنقید ہوتی ہے لیکن اسکی پرواہ نہیں کرتا۔ گورنر ہاؤس کے دروازے عام آدمی کیلئے کھول دیے ہیں۔ گورنر ہاؤس کے دروازے کھولنے، یونیورسٹی کا درجہ دینا اور عوام میں آنا یہ عمران خان نے وعدے کیے تھے لیکن عملی طور پر میں نے کرکے دکھایا ہے۔ رمضان کے بعد 50 ہزار طلبا کو آئی ٹی کورس کروائے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ میں اس صوبے کا آئینی سربراہ ہوں بے بس نہیں بلکہ با اختیار گورنر ہوں۔ میں کسی مافیا سے نہیں ڈرتا۔ شہر میں اسٹریٹ کرائم عروج پر ہے لیکن کراچی کے امن کو تباہ نہیں ہونے دینگے۔ شہر میں چار دن میں اسٹریٹ کرائم بند ہوسکتا ہے لیکن جس کو کراچی کا نہیں معلوم اس کو ایس ایچ او لگایا جا رہا ہے۔ نیک نام لوگوں کو افسران لگائیں پھر دیکھیں کیسے اسٹریٹ کرائم کنٹرول نہیں ہوتا۔گورنر سندھ نے کہا کہ شہر میں گیس نہیں آرہی ہے۔ شہری نہ سحری کر سکتے ہیں اور نہ ہی افطاری، کل ایک ہزار روپے کے چکر میں 12 اموات ہوئیں۔ آج میں نے کراچی پولیس چیف اور آئی جی سے اسٹریٹ کرائم پر رابطہ کیا اور ان سے کہا کہ اگر اسی طرح لاشیں گرتی رہیں اور اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول نہ کیا تو ہم کہاں کھڑے ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Diyarbakır koltuk yıkama hindi sex