پاکستانتازہ ترین

ملکی معیشت:ایک سال میں33ارب ڈالرز نقصان ہونے کا انکشاف

فی کس آمدنی میں 11 فیصد سے زائد کمی سے صرف 1568 ڈالرز رہ گئی،معاشی ترقی منفی0اعشاریہ 5رہی زراعت کو297ارب کا نقصان،صنعتی شعبے کا ہدف منفی8اعشاریہ11فیصد،گاڑیوں  کا حجم42فیصد گرگیا

کراچی (بیورورپورٹ ،نیوزایجنسی )ملکی معیشت کو 1 سال میں 33 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہونے کا انکشاف، رواں مالی سال کے دوران مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹے جبکہ آمدنی مزید کم ہو گئی، پاکستانیوں کی فی کس آمدنی میں 11 فیصد سے زائد کمی سے صرف 1568 ڈالرز رہ گئی۔رپورٹ کے مطابق پی ڈی ایم حکومت کے ایک سال کے دوران ملکی معیشت بدترین بحران کا شکار ہو گئی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ملکی معاشی ترقی کی شرح منفی 0اعشاریہ 5رہی، تاہم ادارہ شماریات پر جی ڈی پی گروتھ سے متعلق اصل اعداد و شمار کو تبدیل کرنے کا دباو ڈال کر کے معاشی ترقی کی شرح 0اعشاریہ 3 دکھائی گئی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کو معاشی اہداف کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کوئی بھی معاشی ہدف پورا نہ ہوسکا، شرح نمو 5 فیصد کی بجائے صفراعشاریہ 8 فیصد رہی جبکہ سیلاب اور ڈالرکے بڑھتے ایکسچینج ریٹ نے جی ڈی پی کونقصان پہنچایا ہے۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زرعی شعبے کی شرح نمو کا ہدف 3اعشاریہ 9 فیصد مقرر کیا گیا تھا، مگر صرف سیلاب سے زراعت کو 297 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ سیلاب سے کپاس کی فصل کو 205 ارب ، کھجور7 ارب اور چاول کی فصل کو 50 ارب کا نقصان اٹھانا پڑا جس کی وجہ سے مقررہ ہدف حاصل نہ ہوسکا۔ صنعتی شعبے کی شرح نمو کا ہدف 7اعشاریہ 1 فیصد تھا مگر اس شعبے کی نمو منفی8اعشاریہ11 فیصد تک گرگئی، گاڑیوں کی صنعت کا حجم 42 فیصد تک سکڑ گیا، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں98 فیصد، برآمدات میں 11 فیصد کمی ہوئی جبکہ مالیاتی خسارہ 5اعشاریہ 2فیصد بڑھ گیا۔ذرائع کے مطابق معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی نمو میں 16 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ حکومت صرف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو کرنے میں کامیابی حاصل کرپائی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Diyarbakır koltuk yıkama hindi sex