اداریہ

سیدعاصم منیرکا’’ظاہر‘‘ اور’’چُھپے‘‘ دشمن کوواضح پیغام

پاک فوج کے سپہ سالار سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ” دشمن عوام اور افواج میں دراڑ ڈالنے کی سازشیں کررہا ہے۔ دشمن ریاستی اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنا چاہتا ہے، "ظاہر” اور "چُھپے” دشمن کو پہچاننا ہو گا اور اس ضمن میں حقیقت اور ابہام میں فرق رکھنا ہو گا۔ پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری ریاست پاکستان کے ساتھ وفاداری اور افواج کو تفویض کردہ آئینی کردار سے وابستگی ہے۔ پا ک فو ج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطا بق پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول (پی ایم اے) میں 147ویں پی ایم اے لانگ کورس، 13ویں مجاہد کورس، 66ویں انٹیگریٹڈ کورس، چھٹے بیسک ملٹری ٹریننگ کورس اور 21ویں لیڈی کیڈٹس کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ منعقد ہوئی جن میں فلسطین، بحرین، عراق، قطر اور سری لنکا کے کیڈٹس بھی شامل تھے۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کا کول اکیڈمی میں147ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ آرمی چیف کے کا کول اکیڈمی آمد پر کمانڈنٹ پی ایم اے نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔ آرمی چیف نے پریڈ کا جائزہ لیا اور کیڈٹس کو ایوارڈز دئیے۔ اعزازی تلوار اکیڈمی کے سینئر انڈر آفیسر عبداللہ بن طارق اور 147ویں پی ایم اے لانگ کورس کے بٹالین سینئر انڈر آفیسر علی عامر کو پریذیڈنٹ گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اوورسیز گولڈ میڈل سری لنکا سے بٹالین سپورٹس سارجنٹ پاسندو دیانند کو دیا گیا۔ آرمی چیف کین 13ویں مجاہد کورس کے کورس انڈر آفیسر محمد عدنان منور، کمانڈنٹ کین 66ویں انٹیگریٹڈ کورس کے کورس انڈر آفیسر عادل علی، 21ویں لیڈی کیڈٹ کورس کی کورس سارجنٹ میجر فاطمہ خالد اور 6ویں بیسک ملٹری ٹریننگ کورس کے کورس انڈر آفیسر سلمان خان کو نوازا گیا۔کاکول اکیڈمی میں 147ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ مادر وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ دشمن عوام و افواج میں دراڑ ڈالنے کی سازشیں کر رہا ہے، پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری ریاست پاکستان کے ساتھ وفاداری اور افواج کو تفویض کرد ہ آئینی کردار سے وابستگی ہے۔”۔
اس میں کچھ شک نہیں ہے کہ اس وقت وطن عزیزکوبہت زیادہ مشکلات پیش ہیں اورچیلنجزکاسامناہے.دشمن عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں سرگرم ہے لیکن حالات جیسے بھی ہوں عساکرپاکستان ہرحال میں وطن عزیز کی حفاظت کاذمہ لیے ہوئے ہیں۔ اس ضمن میں پاک فوج نے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور اپنی جان و مال کے عوض ملک کو محفوظ رکھنے کے لیے اپنا کردار بڑے احسن طریقے سے انجام دیا ہے۔ آج بھی پاک فوج کے حوصلے بلند ہیں اوروہ پوری جانفشانی کے ساتھ وطن دشمن قوتوں کے خلاف ہر محاذ پر ڈٹی ہوئی ہے۔ یہ اس کی قربانیوں اور استقامت ہی کا ثمر ہے کہ آج پاکستان چاروں جانب سے محفوظ ہے۔دوسری جانب ہماری بہادر افواج گزشتہ بیس سال سے بھارت اور اسرائیل نواز دہشت گردوں کے خلاف بھی سرگرم عمل ہیں اور دہشت گردی کے عفریت کاسر کچل دیاہے۔آج جو چند بچھے کھچے دہشت گرد ہیں وہ جہاں کہیں موقع ملتا ہے چھپ چھپا کر بزدلانہ انداز میں کارروائی کرتے اور بھاگ جاتے ہیں۔پاک فوج کے سربراہ سیدعاصم منیرکی ولولہ انگیزقیادت میں ہماری افواج نے دشمن طاقتوں کو بھرپور پیغام دیا ہے کہ وہ جتنی مرضی سازشیں کرلیں اپنے مذموم عزائم میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکیں گی۔بلاشبہ آرمی چیف نے ایک جرات مند قوم اوربہادرفوج کے جذبات کی صحیح معنوں میں ترجمانی کی ہے۔پاکستان کی قومی سلامتی کو اس وقت سنگین خطرات درپیش ہیں۔ آج کی دنیا میں کمزور معیشت قومی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ گردانی جاتی ہے اور پاکستان میں سیکورٹی سٹیٹ کیلئے یہ خطرہ اور بھی سنگین ہوجاتاہے۔ دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی لہر نے ملک میں خوف وہراس کی ایک فضا پیدا کررکھی ہے۔ ویسے تو دہشت گردی کی یہ جنگ لڑتے ہوئے اب ہمیں دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ ہوگیاہے۔ اس طرح کے سنگین حالات کا مقابلہ صرف فوج اور پولیس سے ہی نہیں بلکہ اتحاد ویکجہتی سے ہی کیا جاسکتاہے، یہ اتحاد واتفاق قومی سطح پر ہونا ضروری ہے، ہر ملک اور معاشرے میں آپس کے اختلافات ہوتے ہیں جن کی نوعیت سیاسی، معاشرتی، گروہی اور مذہبی ہوسکتی ہے مگر اس طرح کے سانحات قوموں کو بنا بھی سکتے ہیں اور بگاڑ بھی سکتے ہیں۔ یہ واقعات اس بات کی ترغیب بھی دیتے ہیں کہ اب بقا صرف اتحاد ویکجہتی میں ہی ہے۔ کسی بھی قسم کا نفاق اور بداعتمادی صرف انتشار کا باعث بنتی ہے جس سے معاشرے اور کمزور ہوتے ہیں اور اس کا نقصان صرف ملک کو ہوتاہے۔جب تک ہم ایک قوم نہیں ہوں گے کبھی بھی بیرونی اوراندرونی دشمنوں کو شکست نہیں دے سکیں گے۔آج ایک جانب ہماری بہادر افواج اپنے لہو کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے سرحدوں پر دشمن کے خلاف ڈٹی ہوئی ہیں تو دوسری جانب ملک کے اندر بھی دہشت گردوں کے ناپاک ارادوں کو مٹی میں ملانے کے لیے پرعزم ہیں۔پاکستان اور افواج پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہیں ہمیشہ سید عاصم منیر جیسے بہادر،جری اور محب وطن سپہ سالارمیسرا ٓئے ہیں جو کسی بھی قیمت پر اپنے وطن کے دفاع،تحفظ اور سا لمیت کے لیے ہرگز غافل نہیں۔
یوم مزدورکے تقاضے
یکم مئی مزدوروں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد امریکا کے شہر شکاگو کے محنت کشوں کی جدوجہد کو یاد کرنا ہے.انسانی تاریخ میں محنت و عظمت اور جدوجہد سے بھرپور استعارے کا دن یکم مئی ہے۔ 1886ء میں شکاگو میں سرمایہ دار طبقے کے خلاف اٹھنے والی آوازاور اپنا پسینہ بہانے والی طاقت کو خون میں نہلا دیا گیاتھا مگر ان جاں نثاروں کی قربانیوں نے محنت کشوں کی توانائیوں کو بھرپور کر دیا۔ مزدوروں کا عالمی دن کارخانوں، کھیتوں کھلیانوں، کانوں اور دیگر مقامات پر سرمائے کی بھٹی میں جلنے والے لاتعداد محنت کشوں کا دن ہے،بلاشبہ یہ محنت کش انسانی ترقی اور تمدن کی تاریخی بنیادبھی ہیں۔
معاشرے کا کوئی ایک بھی ایسا طبقہ یا شعبہ نہیں ہے جس کے متعلق اسلامی تعلیمات میں معتدل اور زمانی ضروریات کے موافق راہنمائی نہ ملتی ہو۔اسلام میں مزدوروں ، ملازموں ، اَجیروں اور ماتحتوں کے حوالے سے بھی واضح راہنمائی موجود ہے۔ دینِ اسلام نے ہر طبقۂ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی طرح مزدوروں کو بھی حقوق دئیے ہیں یعنی مزدوروں کے حقوق کی ادائیگی ، ان کی مزدوری و محنت کا بدلہ وقت پر دینا ، ان سے ان کی طاقت کے مطابق کام لینا ، کام لینے میں نرمی اورمحنت کش طبقے کے ساتھ شفقت اورہمدردی کاسلوک کرنا جیسے احکامات شامل ہیں۔پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے لیکن افسوس ہے کہ یہاں پرمحنت کش طبقہ انتہائ غیرمحفوظ ہے۔ایک اسلامی مملکت ہونے کے ناطے یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اس کے محنت کش طبقے کو بھرپورحقوق فراہم کیے جائیں۔
پاک چین دوستی کاایک اورشاہکارمنصوبہ
پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے امورخارجہ کمشن کے ڈائریکٹر وانگ یی سے ملاقات کی جس میں انہوں نے کہا پاکستانی فوج چین اور پاکستان کے درمیان آہنی دوستی کی مضبوط محافظ ہے۔ انہوں نے چین کیساتھ دوستانہ پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہونے پر پاکستانی انتظامیہ اور تمام سیاسی جماعتوں کی تعریف کی۔انہوں نے کہا پاکستان کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سا لمیت کے تحفظ ، اتحاد، استحکام، ترقی اور خوشحالی کیلئے چین بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔ اسکے علاوہ چین نے سی پیک منصوبے کے تحت گوادر سے کاشغر تک 58 ارب ڈالر کا ریلوے لائن کا اب تک کا سب سے بڑا منصوبہ پیش کردیا جس کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔ یہ منصوبہ تجارت اور جیوپولیٹکس کو نئی شکل دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاک چین بے مثال دوستی پوری دنیا میں ضرب المثل بن چکی ہے جس کی مزید مضبوطی اور پائیداری کیلئے دونوں ملکو ں کی سیاسی اور عسکری قیادتیں کوشاں نظر آتی ہیں۔ چند روز قبل آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے چین کا دورہ کیا جس میں پاکستان اور چین کے مابین دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا جو اس امر کا ثبوت ہے کہ خطے میں بھارتی ریشہ دوانیوں اور بیرونی مداخلت کے خاتمے کی ضمانت صرف پاکستان اور چین دفاعی تعاون ہی دے سکتا ہے۔ اسی لئے پاکستانی فوج چین اور پاکستان کے درمیان آہنی دوستی کی مضبوط محافظ تصور کی جاتی ہے۔گوادر تا کاشغر ریلوے لائن منصوبہ خطے کے لیے ایک گیم چینجرمنصوبہ ثابت ہوگا جس کی فزیبلٹی بھی تیار کرلی گئی ہے۔سی پیک کے بعدیہ ایک اوربڑی خوشخبری ہے جوپاکستان کے حصے میں آئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Diyarbakır koltuk yıkama hindi sex