کالم

بڑھتا ہوا سیاسی تنائو

عامر نصیر راجپوت

پاکستان میں سیاسی عدم استحکام اپنے عروج پر ہے۔ حالات نہیں سنبھل رہے۔سیاسی استحکام نہ ہونے کی وجہ سے ملک و قوم مسائل چیلنجز اور بحرانوں کے گرداب میں پھنس چکی ہے۔ پاکستان کے دشمن یہ چاہتے ہیں کہ عالمی برادری میں پاکستان کے امیج کو خراب کیا جا سکے دشمن اپنی سازشوں اور مکروہ عزائم کے ذریعے ملک کے خلاف ہرزہ سرائی میں مصروف عمل ہے۔پاکستانی قوم کو گمراہ کن پروپیگنڈوں اور بیانیوں کے ذریعے اداروں کے خلاف کھڑا کرنے کی سازش کی جا رہی ہے ۔اور
جب اداروں کے خلاف ملک کی کسی سیاسی جماعتوں کا پلیٹ فارم استعمال ہو رہا ہو تو ہر محب وطن کی تشویش بجا ہے۔ کسی بھی سیاسی جماعت کے ہر شہر میں کئ فالوورز اور ووٹرز ہوتے ہیں جب قیادت ملک اور اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی پر اعلانیہ یا خاموش تائید کرتی رہے گی تو فالوورز اور ووٹرز اپنی قیادت کی پالیسیوں کو آ گے بڑھانے کی کوشش کرتی ہے ۔عجیب سا ماحول بنا ہوا ہے۔بلاشبہ ملک میں حالات انتہائی نازک ہیں ۔بیروز گاری ،کرپشن،میرٹ کی پامالی،ہر ادارے میں سیاسی مداخلت آئین اور پارلیمنٹ کے درمیان خلیج اور تنائو،صوبائ اور لسانیت کا کلچر،معاشرتی عدم برداشت،دہشت گردی،مذہبی فرقہ واریت کے مسائل۔ معاشی عدم استحکام، غربت اور سیلاب متاثرین، ملک میں بد امنی کی لہر یہ سب عوامل ملک کو اندرونی طور پر کھوکھلا کر رہے ہیں۔ طبقاتی نظام کے شکار اس معاشرے میں عام آ دمی کے لئے کیا رکھا ہے۔یہ بہت بڑے بلنڈرز ہیں جنھوں نے اس ملک کی ترقی اور کامیابی کو منجمد کررکھا ہے۔ اس ملک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کرنے والی افواج پاکستان اور سیکورٹی ادارے اپنےفرائض سے نہیں چوکتے۔ پاک افواج کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔سیاسی استحکام ملک کی ضرورت ہے تمام جماعتوں اور ان کی قیادتوں کو خندہ پیشانی سے برداشت کرنے کی پالیسی کو اپنانا ہو گا۔ملک کی ترجیحات کا تعین اور ان کا تحفظ ذاتی اور سیاسی مفادات سے زیادہ ضروری ہے اسی میں ملک و قوم کی بقاء ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Diyarbakır koltuk yıkama hindi sex