پاکستان

ایک سال :سٹاک ایکسچینج میں 22 ارب ڈالرکا ہوشربا نقصان

2022 کے آغاز پر سٹاک مارکیٹ کاحجم43ارب ڈالر،اب21ارب ڈالر رہ گیا صرف مارچ2023 میں2ارب ڈالر حجم کم ہوا،ڈالر کی قیمتیں زیادہ تر اثر انداز ہوئیں پاکستان سٹاک مارکیٹ خطے کی بدترین مارکیٹ بن گئی،3ماہ میں22فیصد سے زائد کمی

لاہور(کامر س رپورٹر )ایک سال میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 22 ارب ڈالرز کا ہوشربا نقصان، اسٹاک ایکسچینج کا حجم 43 ارب ڈالرز سے کم ہو کر 21 ارب ڈالرز رہ گیا، پاکستانی روپیہ کے لحاظ سے حجم 62 کھرب 72 ارب 50 کروڑ 95 لاکھ 764 روپے پر پہنچ گیا ۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں جاری ملکی تاریخ کے سب سے بدترین معاشی بحران کی وجہ سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج صرف ایک سال میں بدترین تباہی کا شکار ہو گئی۔سال 2022 کے اختتام پر ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2022 کے آغاز پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا حجم 43 ارب ڈالرز سے زائد تھا، جبکہ ایک رپورٹ کے مطابق صرف ایک سال میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا حجم 50 فیصد سے بھی زائد کم ہو چکا۔
رپورٹ کے مطابق ڈالرز کے لحاظ سے اب پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا حجم 21 ارب 50 کروڑ ڈالرز رہ گیا ہے۔صرف مارچ 2023 میں ہی اسٹاک ایکسچینج کل حجم 23 ارب 98 کروڑ 66 لاکھ 52 ہزار 11 ڈالر سے کم ہو کر 21 ارب 52 کروڑ 27 لاکھ 97 ہزار 538 ڈالر پر پہنچ چکا۔ ڈالر کی قدر میں ہونے والے اضافے کا اثر پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر پڑا ۔ مارچ میں روپے کی قدر میں ہونے والی کمی کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے حجم میں 2 ارب 46 کروڑ 38 لاکھ 54 ہزار 473 ڈالر کی کمی ہوئی، مارچ کے مہینے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس 510 پوائنٹس کمی کے ساتھ 40 ہزار 510 سے کم ہو کر 40 ہزار پوائنٹس پر پہنچ گیا ہے۔
سال 2023ء کے تیسرے مہینے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو مجموعی طور پر 1 کھرب 64 ارب 33 کروڑ 95 لاکھ 59 ہزار 584 روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، جبکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا کل حجم 62 کھرب 72 ارب 50 کروڑ 95 لاکھ 764 روپے پر پہنچ گیا ہے۔ جبکہ یہاں یہ واضح رہے کہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ خطے کی سب سے بدترین اسٹاک مارکیٹ بن گئی ہے، جس کی قدر میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران 22 فیصد سے زائد کمی ہو چکی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Diyarbakır koltuk yıkama hindi sex