پاکستانتازہ ترین

ہمارے نظام میں اچانک تبدیلی برداشت کرنیکی صلاحیت نہیں۔عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب میں حکومت میں آیا تھا تو میں نے فوری تبدیلی لانے کے بڑی انقلابی تصورات پیش کیے تھے لیکن پھر مجھے احساس ہوا کہ ہمارے نظام میں اچانک تبدیلی برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں۔سزا اور جزا کے تصور کے بغیر دنیا کا کوئی نظام کامیاب نہیں ہوسکتا، سب کے سامنے وزارتوں کی کارکردگی کے اعلان سے گورننس سسٹم بہتر ہوگا۔ ہم پرفارمنس کی بنیاد پر بونس بڑھاتے رہیں گے اور اگر وزارتیں کچھ نہ کررہی ہوں تو سزا کا تصور بھی لائیں گے۔

بہترین کارکردگی دکھانے والی 10 وزارتوں میں تعریفی اسناد کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بہترین کارکردگی دکھانے والی وزارتوں کو مراعات بھی دی جائیں گی، ان مراعات کے ذریعے ہی بتدریج تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وزارت مواصلات کے نمبر ون آنے پر مراد سعید کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، انہوں نے معاون خصوصی اسٹیبلشمنٹ ارباب شہزاد اور ان کی ٹیم کو بھی سراہا۔

انہوں نے کہا کہ نجی شعبوں میں کارکردگی کی بنیاد پر بونس ملتے ہیں، لوگ سرکاری ہسپتال اسی لیے نہیں جاتے کیونکہ وہاں کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوتی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آغا خان، الشفا اور شوکت خانم کو عالمی سطح پر اسی لیے مانا جاتا ہے کیونکہ وہاں کارکردگی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاتا، اور ترقی پرفارمنس کی بنیاد پر ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو خودانحصار بنانے کے لیے وزارتوں کا کردار انتہائی اہم ہے، معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمیں منفرد حل تلاش کرنا ہوں گے۔

انہوں نے ہدایت دی کہ ان اعزازات کا معیار قومی مفادات کے لیے ان وزارتوں کی کارکردگی، ایکسپورٹس بڑھانے اور عوام کے مسائل حل کرنے میں ان وزارتوں کا کردار ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا وزارتوں کی پرفارمنس کا اس بنیاد پر جائزہ لیں کہ کون معمول سے ہٹ کر کچھ منفرد سوچ سکتا ہے، ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ہم کیسے لوگوں کی زندگیاں آسان بناسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے کچھ بیوروکریٹس نیب کے خوف سے اقدامات نہیں اٹھاتے تھے جس سے بڑا نقصان ہوتا تھا، لیکن ہم نے ریفارمز سے اب وہ رکاوٹ بھی ختم کردی۔
انہوں نے کہا کہ

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

%d bloggers like this: