وزیر اعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج آنے کی دو وجہ تھیں۔ ایک فری زون کا افتتاح اور دوسرا بلوچستان ہے۔
گوادر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح اور مفاہمتی یادداشتوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سارے ملک میں ترقیاتی کاموں میں کئی علاقے پیچھے رہ گئے اور اس میں بلوچستان کو بھی ہم نے پیچھے چھوڑ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان کو اوپر لے کر آئیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’گوادر پاکستان کا فوکل پوائنٹ بننے لگا ہے، یہاں بنیادی سہولیات نہیں تھے، جنہیں حل کردیا ہے‘۔
قبل ازیں تقریب سےخطاب کرتے ہوئے سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ سی پیک منصوبوں پر کام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، اس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ مکمل آپریشنل ہو چکی ہے، 60 ایکڑ رقبہ پر فری زون فیز ون مکمل ہو گیا ہے، 2200 ایکڑ پر فیز 2 منصوبے کے سنگ بنیاد سے اربوں ڈالر کے سرمایہ کاری کا نیا سلسلہ شروع ہو گا۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ’آج کا دن تاریخی ہے، جنوبی بلوچستان میں ماضی میں نظر اندز کیے جانے کااحساس پایا جاتا تھا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پانی، بجلی، سڑکوں اور روزگار اس علاقے کے مسائل ہیں جو جنوبی بلوچستان پیکج سے حل ہوں گے اور یہاں پر ترقی کا ایک نیادور شروع ہوگا‘۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی محنت اور قربانیوں کے بغیر ان منصوبوں پر کام آگے بڑھانا مشکل ہوتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں سی پیک کو توسیع دی جا رہی ہے اور ان کے شکر گزار ہیں کہ وہ خود سی پیک کی سرپرستی کررہے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان گوادر میں تقریب سے خطاب کر رہے ہیں۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر گوادر پہنچے تھے۔
وزیر اعظم کے میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کو بلوچستان پر حکومت کی خصوصی توجہ کے ویژن کے تحت تاریخی جنوبی بلوچستان ترقیاتی پیکیج پر پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔
تقریب میں گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے سولرائیزیشن اور ڈی سیلینیشن پلانٹ کی معاہدوں پر دستخط بھی ہوں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم، غیر ملکی سفیروں، سرمایہ کاروں اور چینی ورکرز سے خطاب کریں گے اور ایک علیحدہ طور پر مقامی عمائدین، طلبہ اور کاروباری شخصیات سے بھی خطاب کریں گے۔
اپنے دورے کے دوران وزیراعظم گوادر فری زون، ایکسپو سینٹر اور ایگریکلچرل انڈسٹریل پارک کے ساتھ ساتھ تین فیکٹریوں کا افتتاح کریں گے۔