پاکستانسیاست

پنجاب الیکشن:عدالتی ڈیڈلائن کاآج آخری روز،سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں

وزیراعظم شہباز شریف کی لاہورمیں سیاسی رفقا و قانونی ماہرین سے مشاورت ، وفاقی کابینہ، پارلیمانی پارٹی اور اتحادیوں کےآج الگ الگ اجلاس طلب کرلیے،اتحادی پارٹیوں کو عید ملن عشائیہ بھی دیں گے اٹارنی جنرل کی وزیراعظم کو سپریم کورٹ کیس کے حوالے سے بریفنگ،تحریک انصاف سے مذاکرات کرنے یا نا کرنے،عدالت کا بائیکاٹ کرنے یا فریق بننے کے فیصلے اتحادیوں کے اجلاس میںہونگے:ذرائع جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے نمائندوں کا اجلاس ، مذاکراتی عمل کے نتیجہ خیز ہونے پر اتفاق ،لیاقت بلوچ کراچی پہنچ گئے،زرداری سے آج ملاقات، ون پوائنٹ ایجنڈا انتخابات کی متفقہ تاریخ کاتعین

لاہور(سیاسی رپورٹر )پنجاب میں الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن کے بعد ملک میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں جہاں پر ملاقاتوں کا دور دور ہے۔عدالت کی ڈیڈ لائن کے بعد حکومت کی آج بھرپور سیاسی سرگرمیاں ہوں گی جس کے لیے وزیراعظم شہباز شریف متحرک ہو گئے ہیں۔وفاقی کابینہ، پارلیمانی پارٹی اور اتحادیوں کے الگ الگ اجلاس آج ہوں گے، شہباز شریف آج وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔اتحادی جماعتوں کا اجلاس بھی آج سہ پہر کو وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا جبکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی آج ہی طلب کیا گیا ہے۔وزیراعظم اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کو عید ملن عشائیہ بھی دیں گے۔سپریم کورٹ میں انتخابات ایک ہی دن کروانے کی پٹیشن کا معاملہ ،وزیراعظم شہبازشریف کی لاہورمیں سیاسی رفقا و قانونی ماہرین سے مشاورت ہوئی۔وزیراعظم شہبازشریف نے پارٹی رفقا سے موجودہ ملکی سیاسی وآئینی صورتحال اور اتحادیوں کے ساتھ مذاکراکت کےلیے سجائی بیٹھک پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزرا معاون خصوصی خواجہ سعد رفیق سردار ایاز صادق اعظم تارڑ ملک احمد اور احد چیمہ بھی شہباز شریف سے ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔
دوسری جانب اٹارنی جنرل منصورعثمان اعوان نے وزیراعظم شہبازشریف کو سپریم کورٹ کیس کے حوالے سے بریفنگ دی۔ذرائع نے بتایا کہ اتحادیوں کے اجلاس کا ایجنڈہ فائنل کرلیا گیا ہےجبکہ تحریک انصاف کےساتھ مذاکرات کرنے یا نا کرنےکا فیصلہ اتحادیوں کی بیٹھک میں کیا جائے گا۔دوسری طرف مسلم لیگ ن نے 26 اپریل کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا۔مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج سہہ پہر پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدرات وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔سپریم کورٹ میں زیرسماعت کیس کا مستقبل میں بائیکاٹ کرنا ہے یا پھر اس میں فریق بننا ہے اس کا بضابطہ فیصلہ آج ہونے والے اجلاس میں ہوگا۔
اُدھر جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے نمائندوں کے اجلاس میں مذاکراتی عمل کے نتیجہ خیز ہونے پر اتفاق ہوا ہے۔جماعت اسلامی، تحریک انصاف کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹیوں کا اجلاس ہوا۔اجلاس سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیرالعظیم کے دفتر گارڈن ٹاون میں ہوا، اجلاس میں تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چودھری اور میاں محمودالرشید نے شرکت کی۔ جبکہ جماعت اسلامی کی نمائندگی امیر العظیم اور فرید پراچہ نے کی۔اجلاس میں ملک میں سیاسی بحران کے خاتمے کی تجاویز پر غور کیا گیا اور کئی امور پر فریقین اجلاس کے مابین اتفاق بھی ہوا۔اُدھر ثالثی مشن پر نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے لئے کراچی پہنچ گئے۔
لیاقت بلوچ آج سابق صدرآصف زرداری سے ملاقات کریں گے۔ ملاقات کے دوران ملک میں سیاسی مفاہمت پربات ہوگی۔ جس کا ون پوائنٹ ایجنڈا انتخابات کی متفقہ تاریخ کاتعین ہے۔لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ اب تک کے سیاسی رابطوں میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔ بحران کا حل ہرصورت نکلےگا۔ یہ ناممکن نہیں۔ جماعت اسلامی تناو کم کرنےکے لئے کردار ادا کررہی ہے۔ سابق صدر سے سیاسی ٹمپریچر کم کرنے پر بھی گفتگو کرینگے۔خیال رہے کہ 90 روز میں انتخابات کروانے کا معاملہ عدالت پہنچنے سے پہلے سیاسی محاذ آرائی کا سبب بنا ہوا تھا مگر سپریم کورٹ کی انٹری کے بعد اب عدالتی محاذ آرائی کا آغاز بھی ہوچکا اور عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں ملک عدالتی بحران کی لپیٹ میں بھی آسکتا ہے۔
ملکی سیاسی کشیدگی کی شدت کو کم کرنے کے لیے چیف جسٹس تمام اسٹیک ہولڈرز سے درخواست کرچکے ہیں اور اسی سلسلے میں سپریم کورٹ نے 27 اپریل تک تمام سیاسی جماعتوں کو ایک روز انتخابات کروانے پر متفق ہونے کا وقت دیا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
%d bloggers like this: