کالم

پاکستان قائم رہے گا

چو ہدری عمرنواز سرویا

آج سے سو سال بعد یعنی 2123 میں ہم میں سے کوئی بھی موجود نہیں ہوگا ہماری زمین ہمارے گھر ہمارا ملک نئی نسلوں کی ملکیت ہوگا وہ ہمارے نام بھی نہیں جانتے ہوں گے انہیں کوئی غرض نہیں ہوگی کہ ہم نے ان کے لیے کیا کیا انہیں کوئی سروکار نہیں ہو گا کہ ہم پیدا بھی ہوئے تھے یا نہیں ان سو سالوں میں سے ہمارے پاس وقت بہت کم رہ گیا ہے اس لئے برائے کرم اپنی باقی ماندہ زندگی ریاست کی بہتری خوشحالی اور ترقی کے لیے وقف کر دیں تاکہ آنے والی نسلوں کے پاس آپ کو یاد رکھنے کی کوئی وجہ موجود ہو گزشتہ دنوں خان صاحب کی گرفتاری کے بعدتحریک انصاف کے رہنماؤں نے نوجوان نسل کو ورغلا کر ہمارے ملک کو اربوں کا نقصان پہنچایا۔ تاریخ میں اس سے پہلے اس کی مثال نہیں ملتی اور اللہ کرے کہ آئندہ زندگی میں بھی اس طرح کی کوئی مثال قائم نہ ہو جس طرح تحریک انصاف کے حامی جتھوں نے کورکمانڈر ہاؤس، جی ایچ کیو، آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر،موٹروے ٹول پلازہ، میٹرو اسٹیشن، پولیس کی گاڑیاں یہاں تک کہ حملہ آوروں کو کسی بھی ناگہانی صورتحال سے بچانے کے لیے
آنے والی ریسکیو کی ایمبولینسوں کو بھی نذر آتش کر دیا اس کے ساتھ ساتھ ایم ایم عالم کے جہاز، شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی جو کہ ہر ذی شعور پاکستانی کے لئے افسوس ناک واقعہ تھا کوئی بھی محب وطن اس کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہے اس کی مذمت کرتا دکھائی دیا ۔ اگر میں کہوں کہ سارے معاملات کے پس پردہ سی پیک مخالف قوتیں ہیں جب سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر چائنہ کے دورے سے واپس آئے ہیں ہندوستان، اسرائیل اور امریکہ کو کانٹے کی طرح چبھ رہے ہیں اللہ کا شکر ہے کہ یہ تینوں کبھی بھی پاکستان پر جنگ کی صورت میں حملہ آور نہیں ہونگے لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ پاکستان اور چین تعلقات اور سی پیک کو لاوارث چھوڑ دیں گے پاکستان میں ایک سہولت ہر وطن دشمن کے لیے موجود ہے کہ بہت کم پیسوں میں انہیں کرائے کے دہشت گرد پاکستانی مارکیٹ سے ہی میسر آ جاتے ہیں ۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں سی سی ٹی وی اور جیو فینسنگ کے ذریعے ہزاروں حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جا چکے ہیں یہ بھی ممکن ہے کہ ان کا ٹرائل بھی فوجی عدالتوں میں ہو کیونکہ آرمی ایکٹ کی دفعہ 59 اور 60 میں کسی بھی شخص یا گروہ کے فوجی املاک پر حملوں کی صورت میں فوجی عدالت میں مقدمات چلائے جا سکتے ہیں۔ آپ دیکھیں گے کہ آنے والے وقتوں احتجاج کا طریقہ کار یکسر تبدیل ہو جائے گا ایک مخصوص جگہ پر پر امن احتجاج ریکارڈ کروا کر عوام اپنے گھروں کو واپس چلے جایا کریں گے، اس وقت محب وطن پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ یہ سیاسی لیڈر آج ہیں کل نہیں ہوں گے لیکن ان شاء اللہ میری ریاست تا قیامت قائم رہے گی ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
%d bloggers like this: