ایڈیٹر کے نام خط

مصنوعی ذہانت

(محمد مبین شہزاد)

مکرمی !مصنوعی ذہانت یا ای آئی کے بارے میں سننا آج کل کافی عام ہو گیا ہے۔ ای آئی کے ذریعےکمپیوٹر کی طاقت کو انسانی ذہانت سے بھی بڑھایا جاسکتا ہے۔ یہ بہت سے شعبوں میں استعمال کیا جاتا ہے جیسے طبی علوم، انجینئری، تجارت، اور کمپیوٹر سائنس میں۔ایک انسان کی ذہانت کو بنانا، مصنوعی ذہانت کی بنیاد ہے۔ ای آئی کی ترقیاتی تاریخ میں بہت سے مختلف ترقیاتی دور آئے ہیں جن سے مصنوعی ذہانت کے کئی جوہر نکلے ہیں۔ایک عام طور پر مصنوعی ذہانت دو قسم کی ہوتی ہے ہیں: محدود ای آئی اور زیادہ محدود نہیں ای آئی۔ محدود ای آئی، جو کہ مصنوعی ذہانت کا پہلا قدم تھا۔ صرف محدود شرائط کے لئے بنایا گیا تھا۔ اس سے بڑی تعداد میں ترقیاتی کامیابیوں کے بعد اب زیادہ محدود نہیں ای آئی بھی ممکن ہوچکا ہے۔ایک بڑی مثال مصنوعی ذہانت کے استعمال کی طبی علوم میں ہے۔ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے بہت سے مرضوں کا علاج کیا جاسکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
%d bloggers like this: