
سراپا اخلاص و محبت اور رحم دل شخصیت کے مالک ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز، ڈائریکٹریٹ جنرل پبلک ریلیشنز پنجاب جاوید یونس طویل عرصہ ملازمت مکمل کرنے کے بعد اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوگئے ہیں انہوں نے اس محکمے کے لئے مختلف حیثیتوں میں اپنے فرائض منصبی پیشہ ورانہ مہارت اور جانفشانی کے ساتھ سرانجام دے کر اعلیٰ کارکردگی کی روشن مثال قائم کی ۔انہوں نے پبلک ریلیشن آفیسر انفارمیشن آفیسر ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز ڈائریکٹرز کوآرڈینیشن ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اور پھر طویل عرصہ تک ڈائریکٹر نیوز ڈی جی پی آر کے طور پر اپنی ذمہ داریاں خوش اسلوبی کے ساتھ سرانجام دیں ۔جاوید یونس درحقیقت ایک درویش صفت پبلک ریلیشنز پریکٹیشنر ہیں جنہوں نے مختلف ادوار حکومت میں حکومت پنجاب کی میڈیا پروجیکشن کے مشکل اہداف اپنی صلاحیتوں اور میڈیا مینجمنٹ تکنیکس کی بدولت باآسانی حاصل کیے ۔ عاجزی خندہ پیشانی اور انسان دوستی ان کا طرہ امتیاز ہے ہر چھوٹے بڑے کو جانی کہہ کر مخاطب کرنے اور مرشد کے درجے پر فائز کرنے والے جاوید یونس ہمیشہ محبتوں کے سفیر رہے بلا امتیاز حیثیت و مرتبہ اپنے محکمانہ ساتھیوں اور صحافتی حلقوں میں یکساں مقبول جاوید یونس ایک بہترین لکھاری ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں سے محبت کرنے والے ایک سچے عاشق رسول بھی ہیں اولیاء اللہ سے والہانہ عقیدت رکھنے والے جاوید یونس نے ہمیشہ محنت کو اپنا شعار بنائے رکھا خوش لباس اور خوش گفتار جاوید یونس ہمیشہ مرکز
نگاہ رہے ۔انہیں محکمہ اطلاعات و ثقافت پنجاب کے جید افسران کے ساتھ کام کرنے اور ان سے سیکھنے کا موقع ملا،اپنے کام میں مہارت کی وجہ سے وہ ہمیشہ ہر دل عزیز رہے طویل ملازمت کے دوران اکثر اپنے ساتھیوں کے ساتھ بعض اوقات کسی بات پر اونچ نیچ بھی ہو جاتی ہے لیکن یاد نہیں پڑتا کہ جاوید یونس کی کبھی کسی کے ساتھ تلخ کلامی کی نوبت بھی آئی ہو۔ انہوں نے ہمیشہ اپنے رویے اور حسنِ اخلاق سے دوسروں کو عزت دی اور عزت پائی صحافتی حلقوں میں اپنے ذاتی مراسم کی وجہ سے وہ محکمہ تعلقات عامہ پنجاب کے لیے انتہائی سود مند رہے اور اسی وجہ سے ڈائریکٹر نیوز ڈی جی پی آر پنجاب کے طور پر مشکل اور صبر آزما ذمہ داریاں خوش اسلوبی کے ساتھ سرانجام دیتے رہے۔ ایک کامیاب میڈیا منیجر کے طور پر وہ نوجوان افسران کے لئے بھی ایک مثال ہیں ان کی تحریریں آفیشل میڈیا سے وابستہ افسران کے لیے ایک ریفرنس کی حیثیت رکھتی ہیں جن سے رہنمائی حاصل کرکے وہ فیض یاب ہوسکتے ہیں ۔حکومتی اداروں کی میڈیا میں مثبت پروجیکشن ایک مشکل امر ہے اور یہ اسی صورت ممکن ہے جب آپ کی تحریر میں جان اور اشاعتی اداروں میں پہچان ہو جاوید یونس میں یہ دونوں فن بدرجہ اتم موجود ہیں جس کا انہوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اسی وجہ سے وہ ڈی جی پی آر کے افسران کی کہکشاں میں سب سے نمایاں نظر آتے ہیں عزت اور وقار کے ساتھ ملازمت کی تکمیل یقینی طور پر بہت بڑا اعزاز ہے اور جاوید یونس اپنی اعلیٰ کارکردگی کے بدولت بجا طور پر اس اعزاز کے مستحق ٹھہرے ہیں اور ان کی گرانقدر خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ڈی جی پی آر میں ایک عہد گزارنے کے بعد جاوید یونس کے پاس یاداشتوں کا ایک ضخیم مجموعہ ہوگا جسے وہ قلم بند کرکے ڈی جی پی آر کی دستاویزی تاریخ کا حصہ بنا سکتے ہیں میڈیا انڈسٹری سے وابستہ کوئی بھی شخص کبھی ریٹائرڈ نہیں ہوتا اور وہ کسی نہ کسی حوالے سے حالات حاضرہ کے ساتھ منسلک ضرور رہتا ہے امید ہے کہ جاوید یونس بھی اپنے تجربے کی روشنی میں سلسلہ نشر و اشاعت کو جاری و ساری رکھیں گے اور اپنے چاہنے والوں کی محفلوں کی رونق بنے رہیں گے ان کی صحت مند زندگی اور سلامتی کے لیے ڈھیروں دعائیں۔