برطانیہ نے نواز شریف کی ویزہ میں توسیع کی درخواست مسترد کردی
برطانیہ نے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی ویزہ میں توسیع کی درخواست مسترد کردی۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی برطانیہ میں 6 ماہ قیام کے ویزےکی مدت ختم ہو چکی تھی جس پر انہوں نے اپنے علاج کے سلسلے میں برطانیہ میں مزید قیام کے لیے ویزا میں توسیع کی درخواست کی تھی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے ویزہ میں توسیع کی درخواست دی تھی تاہم برطانوی حکام نے توسیع کی یہ درخواست مسترد کر دی۔ اس کی تصدیق حسین نواز نے بھی کی ہے۔
حسین نواز نے کہا کہ برطانوی امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے درخواست مسترد کیے جانے کے بعد اب برطانوی ہوم آفس میں اپیل کریں گے، معاملے کو وکیل دیکھ رہے ہیں، مجھے امید ہے کہ ویزے کا معاملہ حل ہو جائے گا،
نواز شریف کے پاس 2 آپشن ہیں، ایک تو یہ کہ وہ امیگریشن ڈیپارٹمنٹ میں فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کریں اور وہاں سے بھی درخواست مسترد ہونے پر وہ لندن کی ہائیکورٹ سے رجوع کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کو طبی بنیادوں پر چار ہفتے کے لیے برطانیہ جانے کی اجازت دی تھی۔ ن لیگ کے قائد نومبر 2019 میں علاج کی غرض سے پاکستان سے برطانیہ روانہ ہوئے تھے۔
جبکہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر نے کہا کہ ویزے کی توسیع کی درخواست مسترد ہونے کی خبر غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو جب انصاف کی توقع ہو گی پھر وہ واپس پاکستان آ جائیں گے، موجودہ حکومت، نیب سے انصاف کی توقع نہیں ہے۔ کیونکہ احتساب کے نام پر انتقام لیا جا رہا ہے، اس وقت کوئی بھی ورکر نہیں چاہے گا کہ ہمارے قائد واپس پاکستان آ کر اپنی گردن پیش کر دیں۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ محاورہ تھا لوٹ کے بدھو گھر کو آئے مگر آج کہنے کو دل چاہ رہا ہے کہ لوٹ کے میاں مفرور گھر کو آئے، جس ملک میں چوری کے مال سے محل بنائے آج اس ملک نے بھی ویزا توسیع کی درخواست مسترد کر دی، اب آئیں واپس اور عدلیہ کو عزت دیتے ہوئے اپنی سزا پوری فرمائیں۔